سبق ۳ : ایس پی ایس معاہدے کے اصول
موضوع ۸ : تنازع کا تصفیہ
جب تجارتی شراکت دار ایس پی ایس معاہدے میں دی گئی شرائط کی تشریح یا نفاذ پر اتفاق نہیں کرتے ، تو وہ ایک بیرونی ادارے کے ذریعے تصفیئے کے لئے درخواست کر سکتے ہیں ۔ اس موضوع میں ، آپ اس عمل کے بارے میں سیکھیں گے جسے تنازعے کے تصفیئے کے طور پر جانا جاتا ہے ۔
مقاصد :
'- ان صورتحالوں کو بیان کرنا کہ جب تنازعے کا تصفیہ ضروری ہے
- تنازعے کے تصفیئے میں شامل مراحل کی وضاحت کرنا
- تنازعے کے تصفیئے کی اقسام بیان کرنا
ایس پی ایس معاہدہ (SPS Agreement)، ایس پی ایس کی شرائط کے لئے بنیاد اور ان شرائط کے چیلنجوں کے لئے راہنمائی فراہم کرتا ہے ۔ جب ایک ملک ایسی قانون سازی میں آزاد ہے جسے وہ خود اپنے تحفط کے لئے ضروری خیال کرتا ہے ، تو ایس پی ایس کی ایک شرط ایک دوسرے ملک کی جانب سے ان بنیادوں پر چیلنج کی جاسکتی ہے کہ سائنسی شواہد تجارت میں رکاوٹ کے لئے اس کی ضرورت کی حمایت نہیں کرتے ۔
آرٹیکل ۱ ۱ ، مشاورت اور تنازعے کا تصفیہ ۔ ایس پی ایس معاہدے کے مطابق :
- ۱۹۹۴میں کئے گئے جی اے ٹی ٹی ( GATT ) معاہدے کے آرٹیکلز XXII اور XXIII کی شرائط جیسے کہ تنازعے کے تصفیئے کی مفاہمت ( Dispute Settlement Understanding ) کے ذریعے کی گئی وضاحت اور اطلاق ، اس معاہدے کے تحت کی جانے والی مشاورتوں اور تنازعات کے تصفیوں پر لاگو ہوگا ، ماسوائے یہاں فراہم کی گئی خصوصی صورتحال میں ۔
- اس معاہدے کے تحت ایک ایسے تنازعے میں کہ جس میں سائنسی یا تکنیکی معاملات شامل ہوں ، تنازعے کے فریقین کی مشاورت سے بنائے گئے پینل کے ذریعے منتخب کئے گئے ماہرین سے ، مشورہ حاصل کرتا ہے ۔ اس طرف سے ، تنازعے کے کسی بھی فریق کی درخواست پر یا اپنے آپ پہل کرتے ہوئے پینل ، جب وہ اسے مناسب سمجھتا ہے ، تکنیکی ماہرین کا ایک مشاورتی گروپ قائم کرتا ہے ، یا متعلقہ بین الاقوامی تنظیموں سے مشاورت کرتا ہے ۔
- اس معاہدے میں ایسا کچھ نہیں ہے جو دوسرے بین الاقوامی معاہدات کے تحت ارکان کے حقوق کو نقصان پہنچائے گا ، بشمول اچھے دفاتر یا دوسری بین الاقوامی تنظیموں کے تنازعے کے تصفیئے یا کسی بین الاقوامی معاہدے کے تحت قائم کیئے گئے طریقہ کار تک رسائی کا حق
حفظان صحت اور نباتاتی حفظان صحت کے اقدامات کے نفاذ پر معاہدہ ۔
تنازعے پر مشاورت
ایس پی ایس تنازعات کے تصفیئے کے لئے مشاورت ایک اہم جزو ہے ۔ مشاورت کا مطلب ہے کہ تجارتی شراکت دار ملاقات کرتے ہیں اور مسائل پر بات چیت کرتے ہیں اور ایک حل پر فیصلہ کرتے ہیں جو تمام فریقین کے لئے قابل قبول ہوتا ہے اور جو ایس پی ایس معاہدے کی شرائط سے ہم آہنگ ہوتا ہے ۔ اگر تجارتی شراکت دار ایک دوسرے سے اختلاف کرتے ہیں ، تو ایک حل پر پہنچنے کے لئے مشاورتوں کا ستعمال کیا جانا چاہیئے ۔ اگر مشاورتوں سے ایک حل نہیں نکلتا ، تو تجارتی شراکت دار ایک رسمی تنازعے میں جانے کا انتخاب کر سکتے ہیں ۔ ایک تنازع پیدا ہوتا ہے جب ایک رکن حکومت سمجھتی ہے کہ کوئی دوسری رکن حکومت ایک معاہدے یا وعدے کی خلاف ورزی کر رہی ہے جو اس نے ڈبلیو ٹی او (WTO) ( عالمی تجارتی تنظیم ) میں کیا ہے ۔
تنازعے کے تصفیئے کے لئے باڈی ( Dispute Settlement Body ) اور تنازعے کا پینل
تنازعات کے حل کے لئے باڈی (ڈی بی ایس ) [ (DSB) Dispute Settlement Body ] کے ذریعے، تنازعات کو طے کرنے کے لئے حتمی ذمہ داری بھی رکن حکومتوں پر عائد ہوتی ہے . ڈی بی ایس (DSB) تمام رکن حکومتوں پر مشتمل ہوتی ہے ، جہاں عام طور پر نمائندگی سفیروں یا ان کے مساوی نمائندوں کے ذریعے کی جاتی ہے ۔ ڈی بی ایس (DSB) کو معاملے پر غور کرنے اور پینل کے پیش کردہ حقائق یا ایک اپیل کے نتائج کو قبول یا مسترد کرنے کے لئےماہرین کے پینل قائم کرنے کا مکمل اختیار حاصل ہے . یہ احکامات اور سفارشات پر عمل درآمد کی نگرانی کرتی ہے ، اور جب ایک ملک ایک حکم کی تعمیل نہیں کرتا تو اسے جوابی کارروائی کا اختیار دینے کی طاقت حاصل ہے ۔
پینل پورے معاملے کو سمجھنے کے لئے کام کرتا ہے اور ایک معاملے کے پس منظر کی معلومات ، سائنسی ثبوت ، یا توضیح فراہم کرنے کے لئے بہت سے وسائل کو بروئے کار لا سکتا ہے ۔ سرکاری طور پر ، پینل احکامات یا سفارشات وضع کرنے میں ڈی بی ایس ( DSB ) کی مدد کرتا ہے ، لیکن کیونکہ پینل کی رپورٹ ڈی بی ایس ( DSB ) میں صرف اتفاق رائے سے ہی مسترد کی جا سکتی ہے ، لہٰذا اس کے نتیجوں کو تبدیل کرانا مشکل ہوتاہے ۔ چونکہ تنازعے کا زیادہ تر عمل ایک عدالت یا ٹرائبیونل سے مشابہت رکھتا ہے ، اس لئے ممالک کے لئے ترجیحی حل اپنے مسائل پر بات چیت کرنا اور انہیں تنازع کا خود تصفیہ کرنا ہے ۔ متعلقہ ممالک کے درمیان پہلا مرحلہ مشاورت ہے ، اور چاہے جب معاملہ دوسرے مراحل تک ہی کیوں نہ پہنچ چکا ہو ، تب بھی مشاورت اور ثالثی ممکن ہے ۔
تنازع کا تصفیہ :
- ایک واحد یکساں بنایا گیا عمل ڈبلیو ٹی او ( عالمی تجارتی تنظیم ) کے تمام معاہدات کا احاطہ کرتا ہے
- اس عمل میں مراحل خود کار ہیں
- ہر مرحلے کے لئے واضح طور پر معینہ وقت کے دورانیے ہیں
- مرحلہ ۱ – دو فریقین کے درمیان دو طرفہ مشاورتیں ( ۲ ماہ )
- مرحلہ ۲ – قانونی تفتیش : تنازع میں شریک حکومتوں کے منظور کردہ تین قانونی ماہرین پر مشتمل ایک پینل ( ۶ سے ۹ ماہ )
- مرحلہ ۳ – ایک اپیلیٹ ( Appellate ) کا مرحلہ ( ۲ – ۳ماہ )
- مرحلہ ۴ – احکامات پر عملدرآمد ( فریقین کے درمیان مذاکرات سے مشروط ہے )
- اپیلیٹ باڈی ( Appellate Body ) بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ تجارتی قانون کے سات ججز پر مشتمل ہوتی ہے
- یہاں سرویلینس کا ایک مکینزم ہے جو احکامات پر عملدرآمد کی نگرانی کرتا ہے
- یہاں کثیر فریقی طور پر مجاز پابندیوں کا ایک امکان ہے ( ازالہ / معاوضہ)
نیچے دی گئی وڈیو تنازعے کے تصفیئے کے تصور کی وضاحت میں مدد دے گی ۔
اس موضوع میں ، آپ نے سیکھا کہ ممالک جو ایک دوسرے سے اختلاف کرتے ہیں ، کس طرح اپنے معاملات حل کر سکتے ہیں ۔ اسے تنازعے کے تصفیئے کا عمل کہا جاتا ہے ۔ آپ نے جانا کہ تنازعے پر احکامات کی پابندی ارکان پر لازم ہے ۔ اگر ایک ملک جس کے خلاف احکامات دیئے گئے ، ایس پی ایس اقدامات کی تعمیل سے انکار کرتا ہے تو اس حالیہ نقصانات کے ازالہ / معاوضے کے حصول کی اجازت دی جا سکتی ہے ۔
جاری رکھنے کے لئے ، اوپر دیئے گئے موضوعات کے مینیو سے موضوع ۹ کا انتخاب کریں ، یا یہاں پر کلک کریں ۔