انتہائی ترجیحی قوم کا اصول
انتہائی ترجیحی قوم کا اصول
 
قومی ٹیرف میں کمی اور پابند کرنے کا اصول
قومی ٹیرف میں کمی اور پابند کرنے کا اصول
قومی سلوک کا اصول
 قومی سلوک کا اصول
 
حفاظتی اقدامات
 حفاظتی اقدامات

انتہائی ترجیحی قوم (( most-favored nation (MFN) کا اصول ، ٹیرفس اور تجارت کے بارے میں عام معاہدے General Agreement on Tariffs and Trade کا ایک اہم تصور ہے ۔

ایک مرتبہ دستخط کنندہ "A" , دستخط کنندہ "B" سے آنے والی ایک درآمد کے ساتھ ایک مخصوص برتاؤ کرتا ہے ، تو دستخط کنندہ “ A “ کے لئے دوسرے تمام دستخط کنندگان کی درآمدات کے ساتھ بھی بالکل اسی طریقے کا برتاؤ کرنا ضروری ہوگا ۔

جی اے ٹی ٹی  (GATT) کی تشکیل سے قبل جن ترجیحی طریقوں کا پہلے استعمال عام تھا انہوں نے مارکیٹ میں غیر یقینی اور تجارتی شراکت داروں کے درمیان جھگڑے پیدا کئے ۔ 

دستخط کنندہ : اس صورت میں ، دستخط ٹیرف اور تجارت پر عام معاہدے پر دستخط کئے کہ کسی بھی ملک سے مراد .

انتہائی ترجیحی قوم کے اصول کی دو انتہائی اہم رعایت ہیں ۔

پہلی ، کسٹمز یونینز اور آزاد تجارتی علاقوں کے ارکان انتہائی ترجیحی قوم کے اصول ( MNF Rule ) سے مشروط نہیں ہیں ۔ ان کو ایک دوسرے سے ترجیحی برتاؤ کی اجازت دی گئی ہے ۔

دوسری ، ترقی پذیر ممالک کو ترجیحی برتاؤ حاصل اور شیئر کرنے کی اجازت دی گئی ہے جو انتہائی ترجیحی قوم کے اصول ( MNF Rule ) سے مشروط نہیں ہیں ۔ 

کسٹمز یونینز : ممبر ( مثال کے طور پر یورپی یونین ) ایک مشترکہ بیرونی ٹیرف کا اطلاق . [(ماخذ: ڈبلیوٹی او)

آزاد تجارتی علاقہ : گروپ کے اند ر تجارت ڈیوٹی فر ی ہوتی ہے تا ہم رکن ممالک غیر رکن ملکوں سے درآمدات پر اپنے متعین کردہ محصولات وصول کرتے ہیں۔]مثلاََ این اے ایف ٹی اے [ما خذ: ڈبلیوٹی او)

ترقی پذیر ممالک : (کم ترقی کے حامل ملکو ں کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں)۔ عالمی تجارتی تنطیم اُن ملکو ں کو کم ترقی کے حامل ملکوں (ایل ڈی سی)کے طور تسلیم کرتی ہے جن کو اقوام متحدہ نے اِس درجہ بندی میں رکھا ہے۔

جی اے ٹی ٹی  (GATT) کا دوسرا بنیادی اصول یہ ہے کہ دستخط کنندگان اپنے قومی ٹیرفس کوکم کرینگے اور پابند بنائیں گے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ممالک باہم مذاکرات کے ذریعے ایک کموڈٹی کے لئے ٹیرف میں کی گئی کمی کی سطح پر رضا مند ہوتے ہیں ۔ یہ سطح ایک قومی شیڈول میں ریکارڈ کی جائے گی ۔ یہ کم کئے گئے اور پابند بنائے گئے ٹیرف کی سطح کا وعدہ ، اس کے بعد جی اے ٹی ٹی  (GATT) کے تحت مذاکرات کرنے والے ملک کی ذمہ داری کا ایک حصہ بن جائے گا ۔ اس کے بعد ، انتہائی ترجیحی قوم کا اصول تمام ممالک کی درآمدات پر لاگو کردیا جاتا ہے ۔ اس طریقے سے ، بہت سے ترقی پذیر ممالک کو بڑے ممالک کے درمیان ٹیرف کے لئے ہونے والےمذاکرات سے فائدہ ہوتا ہے ۔ اگرچہ ، ترقی پذیر ممالک نے براہ راست مذاکرات میں حصہ نہیں لیا تھا ،لیکن انہوں نے نتیجے میں پابند اور کم ٹیرف سے فائدہ اٹھایا ہے .

قومی محا صل (قومی جدول): خدمات کے شعبے میں، جی اے ٹی ٹی (GATT)سمجھوتے کے تحت محصو ل جدول، جن میں عالمی تجارتی تنظیم کے ارکان کی تسلیم شدہ یقین دہانیوں کا احاطہ کیا جاتا ہے چا ہے یہ رضا کا رانہ ہو یا مذاکرات کے ذریعے ہو۔(ماخذ:ڈبلیو ٹی او)

پا بند محصولات : اس بات کی پابندی کہ ایک متفقہ سطح سے زیادہ شرح سے ڈیو ٹی نہیں بڑھائی جائے گی۔جب ایک بار ڈیوٹی طے کر دی جائے تو متا ثرہ فر یقین کو زرتلافی کی ادائیگی کئے بغیر اس میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔(ماخذ:ڈبلیوٹی او)

یہاں قومی ٹیرفس میں کمی اور پابند بنانے کے اصول سے ایک اہم رعایتہے ۔ ایک اصول کے طور پر ، ممالک کو درآمد یا برآمد کی گئی اشیا کی مقدار کی اوپری حد قائم کرنے کیاجازت نہیں دی گئی ہے ۔ تاہم ، کچھ حساس زرعی اشیا کے لئے کوٹے مقرر کرنے کی اجازت ہے جن کے لئے معاہدہ نہیں ہوا ہے ۔

جی اے ٹی ٹی (GATT) کا تیسرا بنیادی اصول قومی برتاؤ کہلاتا ہے ۔ قومی برتاؤ ، انتہائی ترجیحی قوم کے اصول کی تعریف کرتا ہے ۔

یہ اصول بتاتا ہے کہ جب ایک ملک میں ایک پرڈکٹ درآمد کی جاتی ہے ، تو اس ملک میں پیدا کی جانے والی ایسی ہی پروڈکٹ کے مقابلے میں اس درآمد شدہ پروڈکٹ کے ساتھ مختلف طریقے کا برتاؤ نہیں کیا جاسکتا ۔

فروخت ، خرید ، نقل و حمل ، تقسیم ، یا درآمد شدہ اشیا کا استعمال پر اثر انداز ہونے والے قوانین اور ضوابط ، کم از کم اندون ملک پیدا کی جانے والی پرڈکٹس کے برابر ہونے ضروری ہیں ۔

قومی برتاؤ کے اصول کے لیے کوئی رعایت نہیں ہیں ۔ یہ صاف ستھری تجارت کے لئے ضروری ہے کیونکہ یہ درآمد کی گئی پروڈکٹس جب یہ مارکیٹ میں آتی ہیں تویہ ان کے خلاف تعصب سے بچاتا ہے ۔ یہ درآمد کرنے والے ملک کی ذمہ داری ہے کہ وہ یہ یقینی بنائے کہ داخلی قوانین اور ضوابط کا تمام اشیا پر ان کے ماخذ سے قطع نظر یکساں اطلاق ہو ، اور یہ ایک جیسے قومی برتاؤ کے تابع ہیں ۔ 

جی اے ٹی ٹی (GATT) کا آخری بنیادی اصول اضافی تحفظ کے اقدامات کی ممانعت کا احاطہ کرتا ہے ۔ یہ اصول بیان کرتا ہے کہ درآمدات اور برآمدات پر مقداری پابندیوں کی عمومی طور پر ممعانعت ہے ۔

یہاں تحفظ کے اقدامات کے اصول کے چند استشناُ ہیں جو زہن میں ہوں۔ چند اہم استشناُ میں ، برآمدی پابندیاں جو تشویشناک قلتوں سے بچنے یا نجات کے لئے لگادی گئی ہوں ، درآمدی پابندیاں جن کا مقصد نئی قائم کی گئی صنعتوں کی ترقی کا تحفظ ہو ، قومی سلامتی کی صورتحالیں اور صحت اور تحفظ کی حفاظت شامل ہیں ۔