سبق ۳ : ایس پی ایس معاہدے کے اصول

موضوع ۴ : تحفظ کی موزوں سطح مقرر کرنا

ہر ملک کو تحفظ کی موزوں سطح کے تعین کا حق حاصل ہے جو اس کی ضروریات کے مطابق ہو ۔ اسے تحفظ کی ایک موزوں سطح ( اے ایل او پی ) ( Appropriate Level of Protection (ALOP) ) کہا جاتا ہے ۔ تاہم ، تحفظ کی یہ سطح تکنیکی طور پر منصفانہ اور تمام ارکان کے درمیان یکساں انداز میں لاگو کی جانی چاہیئے ۔ اس موضوع میں ، آپ جانیں گے کہ ممالک کو کس طرح اپنے تحفظ کی موزوں سطح ( ALOP ) کا تعین ، جواز پیش کرنا ، اور نفاذ کرنا چاہیئے ۔

مقاصد :

  • تحفظ کی موزوں سطح ( اے ایل او پی ) [ ( ALOP ) Appropriate Level of Protection ] کے تصور کی وضاحت کرنا
  • تحفظ کی موزوں سطح ( ALOP ) سے خطرے کی قابل قبول سطح سے تعلق کی وضاحت کرنا
  • بیان کرنا کہ تحفظ کی موزوں سطح ( ALOP ) کو بین الاقوامی تجارت میں بلا جواز رکاوٹوں سے بچاؤ کے لئے کیسے استعمال کیا جاتا ہے ۔

ہر ملک کو خطرے کی ایک تشخیص کی بنیاد پر اس تعین کا حق حاصل ہے کہ خوارک کی حفاظت اور حیوانوں اور نباتات کی صحت عامہ کی کس سطح کو وہ موزوں سمجھتا ہے ۔ جب ایک ملک نے خطرے کی اس قابل قبول سطح کا فیصلہ کرلیا ہے ، تو اکثر ایسے بہت سے متبادل اقدامات ہیں جو اس تحفظ کے حصول کے لئے استعمال کئے جاسکتے ہیں ۔

آئیے ایس پی ایس معاہدے کے آرٹیکل ۵ کو مزید توجہ سے دیکھتے ہیں ۔ آرٹیکل ۵ ایک ملک کے تحفظ کی موزوں سطح ( ایلوپ ) [  Appropriate Level of Protection (ALOP) ] کے تعین اور نفاذ کے حق کا احاطہ کرتا ہے ۔

ایس پی ایس معاہدے کے آرٹیکل ۵ کے باقی پانچ آئٹمز ممالک کے تحفظ کی موزوں سطح ( ایلوپ ) [  Appropriate Level of Protection (ALOP) ]  کا احاطہ کرتے ہیں اور اسے براہ راست خطرے کی تشخیص سے جوڑتے ہیں ۔

  1.  ارکان کو حفظان صحت یا نباتاتی حفظان صحت کے تحفظ کی موزوں سطح کا تعین کرتے ہوئے ، تجارت پر پڑنے والے منفی اثرات کو کم کرنے کے مقصد کا خیال رکھنا چاہیئے ۔  
  2. انسانی حیات یا صحت عامہ ، یا حیوانوں اور نباتات کی حیات یا صحت عامہ کے لئے خطرات کے خلاف حفظان صحت اور نباتاتی حفظان صحت کے تحفظ کی موزوں سطح کے تصور کے نفاذ میں یکسانیت کے حصول کے مقصد کے تحت ، ہر رکن کو جو مختلف حالات میں ان سطحوں کو جنہیں وہ موزوں سمجھتا ہے ، من مانے یا بلاجواز امتیازات سے گریز کرنا چاہیئے ، اگر ایسے امتیازات کا نتیجہ بین الاقوامی تجارت پر امتیازی سلوک یا ڈھکی چھپی پابندی کی صورت میں نکلے ۔  ارکان کو اس شرط کے مزید عملی نفاذ کے لئے آرٹیکل ۱۲ کے پیراگرافس کے تحت ۳ ,۱۲ , ۱ کمیٹی سے تعاون کرنا چاہیئے ۔ راہنما اصولوں کی تشکیل کے دوارن ، کمیٹی کو تمام متعلقہ عوامل پر غور کرنا چاہیئے ، بشمول انسانی صحت عامہ کے خطرات کے غیر معمولی کردار پر کہ جس کے سبب لوگ رضاکارانہ طور پر اپنے آپ کو خطرات کے سامنے کر دیتے ہیں ۔
  3. آرٹیکل ۳ کے پیرا گراف ۲ سے متعصب ہو ئے بغیر ، حفظان صحت یا نباتاتی حفظان صحت کے تحفظ کی موزوں سطح کے حصول کے لئے جب  حفظان صحت یا نباتاتی حفظان صحت کے اقدامات بنائے یا برقرار رکھے جا رہے ہوں ، تو ارکان کو یہ یقینی بنانا چاہیئے کہ تکنیکی اور اقتصادی موزوں پن کا خیال رکھتے ہوئے ، ایسے اقدامات  حفظان صحت یا نباتاتی حفظان صحت کے تحفظ کی موزوں سطح کے حصول کے لئے درکار اقدامات سے بڑھ کر یہ تجارت کو زیادہ پابند بنانے والے نہ ہوں ۔ (۳)  
  4. اس صورت میں کہ جب متعلقہ سائنسی شواہد نا کافی ہوں ، ایک رکن معقول دستیاب معلومات کی بنیاد پر ، بشمول جو متعلقہ بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ ساتھ دوسرے ممالک کی طرف سے نافذ کئے گئے حفظان صحت یا نباتاتی حفظان صحت کے اقدامات سے حاصل معلومات کی بنیاد پر حفظان صحت یا نباتاتی حفظان صحت کے اقدامات عارضی طور پر اختیار کرسکتا ہے ۔ ایسے حالات میں ، ارکان کو خطرے کی ایک زیادہ معروضی تشخیص کے لئے ضروری اضافی معلومات حاصل کرنے کی کوشش کریں گے اور وقت کے ایک مناسب عرصے کے دوران حفظان صحت یا نباتاتی حفظان صحت کے اقدامات پر ان حاصل کی گئی معلومات کے مطابق نظرثانی کریں گے ۔
  5. جب ایک رکن کے پاس اس یقین کی ایک وجہ موجود ہو کہ ایک اور رکن کے جانب سے لگائے گئے یا برقرار رکھا گیا حفظان صحت یا نباتاتی حفظان صحت کا مخصوص اقدام ، اسکی برآمدات پرپابندی لگا رہا ہے ، یا پابندی کے امکانات پیدا کررہا ہو ، اور یہ اقدام ، متعلقہ بین الاقوامی معیارات ، راہنما اصولوں ، یا سفارشات کی بنیاد پر نہیں ہے ، یا معیارات ، راہنما اصول ، یا سفارشات کا کوئی وجود نہیں ہے ، تو حفظان صحت یا نباتاتی حفظان صحت کے ایسے اقدام کے لئے ایک وضاحت پیش کرنے کی درخواست کی جا سکتی ہے اور یہ وضاحت اقدام برقرار رکھنے والے رکن کی طرف سے فراہم کی جائے گی ۔

حفظان صحت اور نباتاتی حفظان صحت کے اقدامات کے نفاذ پر معاہدہ ۔

تجارت میں منفی اثرات کو کم سے کم کرنا

کسی اقدام کے تجارت میں ممکنہ منفی اثرات پر اس کے نفاذ سے قبل غورکیا جانا چاہیئے ۔ ارکان کو تجارت میں منفی اثرات کو ہر ممکن حد تک کم سے کم رکھنے کی کوشش کرنی چاہیئے ۔ یہی وجہ ہے کہ ، اقدامات کا نفاذ نہیں کیا جاتااگر ان سے حاصل ہونے والا فائدہ ثابت نہیں کیا جاسکتا ( مثال کے طور پر، کیڑوں کا بڑی تعداد میں اکھٹا ہونے کے نئے واقعے کے ہونے یا موجودہ جمگھٹوں کے فرار کی روک تھام کرنا ) ، یا وہ خطرے کو کم نہیں کرتے ۔ ایک درآمد کرنے والے ملک کی جانب سے تحفظ کی موزوں سمجھی جانے والی سطح یکساں اور غیر امتیازی ہونی چاہیئے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ درآمد کرنے والے ملک کو یہ یقینی بنانا چاہیئے کہ ایک جیسے خطرات کویکساں طریقے سے لیا جاتا ہے ، قطع نطر اس کے کہ خطرہ کے آغاز کس ملک سے ہوتا ہے ۔ ایک ملک کے کے تحفظ کی موزوں سطح ( ایلوپ ) [  Appropriate Level of Protection (ALOP) ] کو خطرے کی ایک قابل قبول سطح کو یقینی بنانا چاہیئے ۔ خطرے کی سطح ہر ملک کے لئے مختلف ہو سکتی ہے ، لیکن صفر نہیں ہوسکتی ۔  

اگر ایک درآمد کرنے والے ملک کے لئے ، برآمد کرنے والے ملک کی جانب سے لاحق خطرہ قابل قبول ہے ، تو درآمد کرنے والے ملک کے لئے کسی دوسرے ملک کی جانب سے بھی ایسا ہی خطرہ قابل قبول ہونا چاہیئے ۔ اگر تکنیکی لحاط سے برابر، دو یا دو سے زائد اقدامات جو قابل تقابل افادیت ، اور اقتصادی موزونیت پیش کرتے ہیں ، تو تجارت میں کم ترین رکاوٹ ڈالنے والا اقدام اختیار کرنا چاہیئے ۔ جب یکساں موثر اقدامات دستیاب ہوں ، توایک ایسے اقدام پر اصرار کرنا جس کی تعمیل مشکل یا مہنگی ہو ، تجارت کے لئے ایک بلا جوز رکاوٹ ہے ۔

عارضی اقدامات

ایک ملک ایسے حالات میں عارضی بنیاد پر اقدامات اختیار کر سکتا ہے جب خطرے کی موثر تشخیص کے لئے نا کافی شواہد دستیاب ہوں ۔ تاہم ، “ کافی معلومات “ کی کوئی تعریف موجود نہیں ہے ۔ ڈبلیو ٹی او کے پاس خطرے کا ایک تجزیہ کرنے کے لئے ضروری معلومات کی تعداد کے لئے کم از کم کی کوئی شرط نہیں ہے ۔ یہ یاد رکھنا اہم ہے کہ معلومات کے لئے کم از کم کی شرط نہ ہونے کے باوجود ، ڈبیلو ٹی او خطرے کی ایک تشخیص چاہتا ہے ۔ کئی مرتبہ ، ممالک جب عارضی طور پر ایک قدام اختیار کرتے ہیں تو معلومات کی کمی کو ایک بہانے طور پر استعمال کرتے ہیں ، کئی مرتبہ بہت سالوں کے لئے ۔ یہ رویہ ایس پی ایس معاہدے کے مطابق نہیں ہے اور اس کا نتیجہ ڈبلیو ٹی او کے رسمی تنازعات کے حل کی کاروائیوں کی صورت میں نکلا ہے ۔

یہ سمجھتے ہوئے ، ایک خطرے کا تجزیہ انتہائی کم معلومات استعمال کرتے ہوئےکیا جاسکتا ہے کہ غیر یقینی بہت زیادہ ہے ۔ غیر یقینی صورتحال کے ازالے کے لئے اقدامات قابل قبول ہیں ، لیکن ایک خطرے کی تشخیص کے بغیر احتیاطی اقدامات کی اجازتنہیں ہے .

ایس پی ایس معاہدہ خطرے کی تشخیص میں شامل ہونے کے لئے درآمد  اور برآمد کرنے والے ممالک دونوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے ۔ برآمد کرنے والے ملک کو پیسٹ کی موجودگی ، پیسٹ کیتقسیم ، پیداواری طریقوں ، اور معائنوں کے بارے میں متعلقہ معلومات فراہم کرنی چاہئیں ۔ درآمد کرنے والے ملک کو اقدامات کے نفاذ کی وضاحت دینی چاہیئے جب وہ ایک معیار کی بنیاد پر نہ ہوں ۔ تاہم ، اگر ایک عارضی اقدام استعمال کیا جاتا ہے ، تو درآمد کرنے والے ملک کو عارضی اقدامات کی حمایت کے لئے ایک مناسب وقت کے عرصے میں تمام ثبوت فراہم کرنے کی ضرورت ہوگی ۔ ایک ملک صرف غیر یقینی صورتحال کی وجوہات پر غیر معینہ عرصے کے لئے اقدامات کا نفاذ نہیں کرسکتا ۔ کافی معلومات اکھٹی کر لئے جانے کے بعد ، درآمد کرنے والے ملک کو نئی معلومات کی بنیاد پر ایک مرتبہ پھر خطرے کی تشخیص کرنی چاہیئے ۔ درآمد کرنے والے ملک کو اس خطرے کی تشخیص کو اقدامات کے نفاذ کے جواز یا اقدامات کو ختم کرنے کے لئے استعمال کرنا چاہیئے ۔ اگر درخواست کی گئی ، تو ان تمام اقدامات کے استعمال کےجواز کے بارے میں تکنیکی معلومات فراہم کرنی ہوگی جو بین الاقوامی معیارات کی بنیاد پر نہیں ہیں ۔

نیچے دی گئی وڈیو تحفظ کی موزوں سطح کی ایک مثال فراہم کرے گی ۔

اس موضوع میں ، آپ نے تحفظ کی موزوں سطح ( ایلوپ ) [  Appropriate Level of Protection (ALOP) ] کے بارے میں جانا ۔ نے تحفظ کی موزوں سطح ( ایلوپ ) ایک طریقہ کار ہے جو ممالک تحفظ کی اس سطح کے تعین کے لئے استعمال کرتے ہیں جس کی انہیں ضرورت ہے ۔ جب کہ ہر ملک اپنی تحفظ کی موزوں سطح ( ایلوپ ) خود مقرر کرنے میں آزاد ہے ، کچھ ذمہ داریاں بھی ہیں جو اس تعین کے ساتھ رہتی ہیں ۔

 جاری رکھنے کے لئے ، اوپر دیئے گئے موضوعات کے مینیو سے موضوع  ۵   کا انتخاب کریں ، یا یہاں پر کلک کریں ۔